جلد بازی - درس 3
خدا وند متعالی سورہ مبارک طہ میں فرماتاہے”:فَتَعالَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ وَلاتَعْجَلْ بِالْقُرْآنِ مِنْ قَبْلِ أَنْ يُقْضى إِلَيْكَ وَحْيُهُ وَ قُلْ رَبِّ زِدْني عِلْماً”اس آیت کریمہ کے بارے میں سب سے بہتراحتمال یہ ہے کہ اس آیت کریمہ سے مراد یہ ہے: ''وَلاَتَعْجَلْ بِالْقُرْآنِ''یعنی''وَلاَتَعْجَلْ بقرائة الْقُرْآنِ''
پردہ کے پیچھے سے درخواست کرنے کا حکم - درس 2
آیہ کریمہ دلالت کرتی ہے کہ حاجت کے وقت پردہ کے پیچھے سے طلب کرنا چاہئے ، تو جہاں پر کوئی چیز کی ضرورت نہ ہو یا بات کرنے کی ضرورت نہ ہو تو وہاں یہ حکم پردہ کے پیچھے سے ہونا ضروری ہے ، اس آیہ کریمہ سےیہ مطلب استفادہ ہوتا ہے۔
قبض روح کا مسؤل کون ؟خدا یا ملک الموت یا ملائکه - درس 1
اس یات کو آپس میں جمع کرنے کے دوطریقے ہیں ،سب سے اعلی سبب خداوندمتعالی ہے ،اس کے بعد ملک الموت ہے ،اورملک الموت کے بعد اس کے اعوان وانصار ہیں اگر کسی کام کو ملک الموت کے اعوان وانصار نے انجام دیا تو ان کا یہ کام ملک الموت کا کام ہے اورملک الموت کا کام خدا کا کام ہے.