اپنے اس اتحاد کی نگہداری کریں اور اختلاف نظر کو آپس کی جدائی کا سبب بننے نہ دیں
- تاریخ 10 December 2025
- ٹائم 13:21
- پرنٹ
خبر کا خلاصہ :
جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے عہدہ داروں نے بتاریخ 18/ 10/1395 کو حضرت آیت اللہ حاج شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی دام ظلہ سے ایک صمیمی ملاقات کیساتھ میں جامعہ روحانیت بلتستان کی طرف سے حوزہ علمیہ قم اور پاکستان میں انجام دی جانے والی سرگرمیوں کی بھی مختصر رپورٹ پیش کی۔
اس کے بعد حضرت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی(دامت برکاتہ) نے بھی جامعہ روحانیت بلتستان کے وفد کو خوش آمدید کہنے او فعالیت کی قدردانی کرنے کے ساتھ فرمایا:حوزہ علمیہ قم میں جامعہ روحانیت بلتستان کی یہ ذمہ داری ہے کہ بلتستان کے طلاب کی علمی مشکلات اور کمزوریوں کو برطرف کریں اور ان کی علمی حوالہ سے بنیادوں کو مضبوط کرے ،اور یہ کام پاکستان میں تشیع کے اعتقادات مضبوط ہونے کا بباعث بنے گی۔ اور علماء کے اس پلیٹ فارم کو پاکستان میں جتنے پھیلائیں گے اسی لحاظ سے تشیع کی حفاظت ہوگی۔

آپ نے پاکستان کے طلاب کے بارے میں مرحوم آیت اللہ العظمی فاضل لنکرانی رضوان اللہ تعالی علیہ کے ایک جملہ کو یاد آوری کرتے ہوئے فرمایا: ہمارے والد مرحوم فرمایا کرتے تھے :پاکستانی طلاب کی کمزوری یہ ہے کہ حوزہ علمیہ میں آنے کے بعد جلدی سے واپس جاتے ہیں اور علمی عالی مراتب تک پہنچنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں البتہ یہ واپس جانا بھی انکی مجبوری ہے۔ چونکہ ہر علاقے میں علماء کی ضرورت ہوتی ہے۔
آپ نے مزید فرمایا : یہ صحیح ہے کہ جنہوں نے عالی مراتب کے علوم حاصل نہیں کرنا ہے یا جن افراد میں یہ صلاحیت موجود نہیں ہے وہ ایک مبلغ دین کی ابتدائی ضروریات کو حاصل کرنے کے بعد واپس چلا جائے اور دین کی تبلیغ کرے۔ لیکن جن افراد میں صلاحیت ہے وہ کچھ عرصہ تک دوسری تمام تر مصروفیات کو بالاے طاق رکھ کر صرف اور صرف ایک خاص موضوع میں کام کرے اور مختلف علوم میں محقق اور صاحب نظر بن جائیں یہاں تک کہ ان چند سالوں میں رات دن محنت سے پڑھے دوسرے تمام مصروفیات حتی تبلیغ کیلئے جانے سے بھی گریز کریں۔
آپ نے جامعہ روحانیت بلتستان کی طرف سے زائرین کے لیے کی جانی والی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا: چونکہ یہ زوار آپ کے پاس دو چار دن رہتے ہیں اس لیے کوشش کریں ایک دن میں ایک مہینے کی تبلیغ کریں ۔
آپ نے فقہ میں طلاب بلتستان کی تقویت اور قضاوت کے علوم کو حاصل کرنے میں مرکز فقہی ائمہ اطہار کے توسط جامعہ روحانیت بلتستان کے ساتھ تعاون کرنے کا عندیہ بھی دیا۔
آخر میں انہوں نے جامعہ روحانیت بلتستان کے عہدہ داروں کو نصیحت فرمایا کہ آپ سب متحد رہے اور آپس کی اس اتحاد کو ختم ہونے نہ دیں اور نظریات میں اختلاف آپ کے درمیان جدائی کا سبب نہ بنے ۔
اس ملاقات کے آخر میں جامعہ روحانیت بلتستان کے صدر محترم حجت الاسلام سید احمد رضوی نے آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی(دامت برکاتہ) کا شکریہ ادا کیا۔