اگر نماز گزار وضو اورنماز کے بعدمتوجہ ہوجائے کہ اعضاء وضو میں سے کسی ایک پر کوئی ایسی چیز تھی جو ا س پر پانی پہنچنے نہیں دیتی تھی ،جبکہ وضو کرتے وقت اسے مانع وضو کے نہ ہونے کے بارے میں یقین تھا ، اس کا کیا حکم ؟
میں جب صبح نیند سے اٹھتا ہوں تو کبھی کبھار دیکھتا ہوں کہ آلت تناسل تنا ہوا ہے اور اس کے اندر کچھ مایع قطرات موجود ہے شاید ایک دو قطرہ سے زیادہ نہ ہو ،لیکن یہ جنب کی حالت سے متفاوت ہے ، یہ مایع کیا آلت تناسل کے بڑے ہونے کی وجہ سے ہے یا نہیں ؟
میں جب بھی اپنی بیوی کو گلے لگاتا ہوں یا اسے چومتا ہوں ،بعد میں جب نماز پڑھنا چاہتا ہو تو یہ احساس کرتا ہوں کہ آلت مردانہ سے کچھ قطرات مایع خارج ہوا ہے ،لیکن سستی کا احساس نہیں کرتا ہوں ، کیا جب بھی ایسا ہو جائے غسل کرنا واجب ہے؟