میں ہمیشہ نماز میں یہ سوچتا ہوں کہ پیٹ سے کچھ ہوا نکلی ہے اور کبھی ایک نماز کو کئی کئی مرتبہ پڑھتا ہوں ، کیا مجھے اپنی اس شک پر توجہ کرنی چاہئے یا نہیں ؟
میری عمر ابھی چالیس(٤٠) سال ہے اور ابھی تک شادی نہیں ہوئی ہے ،باپ کے ساتھ رہتا ہوں اور قناعت کر کے بارہ (١٢) لاکھ تومان جمع کر سکا ہوں ،ابھی اس منگائی کے دور میں کیا اس پیسہ پر خمس واجب ہے ؟
میں جب بھی اپنی بیوی کو گلے لگاتا ہوں یا اسے چومتا ہوں ،بعد میں جب نماز پڑھنا چاہتا ہو تو یہ احساس کرتا ہوں کہ آلت مردانہ سے کچھ قطرات مایع خارج ہوا ہے ،لیکن سستی کا احساس نہیں کرتا ہوں ، کیا جب بھی ایسا ہو جائے غسل کرنا واجب ہے؟